ٹوکیو: دو سابق وزرائے اعظم نے منگل کو برسرِ اقتدار وزیرِ اعظم شینزو آبے کی ایٹمی توانائی نواز پالیسی کو چیلنج کر دیا۔ ساحرانہ شخصیت کے مالک جونی چیرو کوئیزومی نے سابق وزیرِ اعظم موری چیرو ہوسوکاوا کی حمایت کا اعلان کر دیا جو ایٹمی توانائی مخالف پلیٹ فارم سے ٹوکیو گورنر کا انتخاب لڑنے جا رہے ہیں۔ “الیکشن دو گروہوں کے درمیان لڑائی ہو گا۔ ایک گروہ جو کہتے ہیں کہ جاپان ایٹمی بجلی گھروں کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا اور دوسرا گروہ جو کہتے ہیں کہ جاپان ترقی کر سکتا ہے۔”
ہوسوکاوا ایک سمورائی خاندان کے جانشین ہیں۔ انہوں نے 1992 میں اصلاحات کی حامی جاپان نیو پارٹی بنا کر عوام کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی تھی۔ اس وقت عوام اسکینڈلز سے آلودہ ایل ڈی پی کے عشروں پرانے اقتدار سے اکتائی ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ پچھلے ماہ ایک حکومتی پینل نے کہا تھا کہ جاپان کو ایٹمی توانائی کو “ایک اہم اور بنیادی” ذریعہ توانائی کے طور پر قبول کرنا چاہیئے۔ اس نے پچھلی حکومت کے منصوبے کو بھی رد کر دیا تھا جو ٹوکیو الیکٹرک پاور کو کے فوکوشیما ڈائچی پلانٹ پر پگھلاؤ کے بعد ایٹمی توانائی ترک کرنا چاہتی تھی۔
دارالحکومت میں کوئی ایٹمی بجلی گھر واقع نہیں ہے تاہم ٹوکیو میٹروپولیٹن حکومت ٹوکیو الیکٹرک پاور کو میں 1.2 فیصد حصص کی مالک ہے۔ یہ حصہ اسے کمپنی کے آپریشنز اور انتظامی امور میں رائے دینے کا حق مہیا کرتا ہے۔