9 برسوں کے دوران 3 نومولود بچوں کو پھینکنے والے جوڑے کا مقدمہ شروع

ٹوکیو: ٹوکیو کے اوتا وارڈ کے ایک جوڑے کا مقدمہ بدھ سے شروع ہوا۔ مذکورہ جوڑے کو پچھلے نومبر میں حراست میں لیا گیا تھا اور ان پر 2002، 2010 اور 2011 میں پیدائش کے فوراً بعد اپنے تین بچوں کو بے یار و مددگار چھوڑ دینے کا شبہ ہے۔

فُوجی ٹی وی کے مطابق، ٹوکیو ڈسٹرکٹ کورٹ کو بتایا گیا کہ اس جوڑے نے تین نومولود بچوں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا تھا۔ خاوند ہیدیکی تونوما، عمر 32 سال اور بے روزگار ہے جبکہ بیوی چئےمی عمر 31 سال، ایک سابق بار ہوسٹس ہے۔ یہ عجیب و غریب کیس اس وقت سامنے آیا جب اس جوڑے کو ایک نوزائیدہ بچی کو چھوڑنے پر حراست میں لیا گیا۔ یہ بچی مارچ 2011 میں اوتا کے ایک عوامی پارک میں پائی گئی اور ابھی تک زندہ تھی۔

پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران اس جوڑے نے 12 برس قبل ایک بچے کی لاش تلف کرنے کا اعتراف بھی کیا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ اس جوڑے نے 2010 میں بھی ایک نوزائیدہ بچی کو ایسے ہی بے یار و مددگار چھوڑ دیا تھا۔

تونوما خاندان کا ایک 9 سالہ بچہ بھی ہے جسے والدین کی بدسلوکی کے بعد 2004 میں مرکزِ فلاحِ اطفال کی تحویل میں دے گیا گیا تھا۔

فُوجی نے خبر دی کہ بدھ کی افتتاحی سماعت میں دونوں میاں بیوی نے جرم کا اعتراف کیا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.