ادیس ابابا: چین نے بدھ کو جاپان کے خلاف ایک ضرر رساں سفارتی حملہ شروع کر دیا۔ چینی اہلکار نے افریقی اقوام کو “جاپانی محاربیت کے احیاء” کی منڈلاتے خطرے سے خبردار کیا اور وزیرِ اعظم شینزو آبے کو “مسئلہ ساز” قرار دیا۔
آبے نے افریقہ کا ایک تاریخ ساز دورہ مکمل کیا ہے جس کا مقصد براعظم پر جاپانی موجودگی کو بہتر بنانا ہے۔ مذکورہ دورے کے آخری دن افریقی یونین کے لیے چینی سفیر نے ایک پریس کانفرنس منعقد کی۔ چینی سفیر نے آبے پر الزام لگایا کہ وہ بیجنگ کی سفارتی رسائی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
سفیر نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا، “انہوں نے چین کو بطور خطرہ پیش کرنے کے لیے پورا زور لگایا ہے۔ اس کا مقصد ناچاقی کے بیج بونا، علاقائی کشیدگی بڑھانا اور اس طرح جاپان کی محاربیت کے دوبارہ احیاء کے لیے ایک آسان بہانہ تخلیق کرنا ہے”۔ سفیر اس دوران دوسری جنگِ عظیم میں تشدد سے ہلاک ہونے والی چینی شہریوں کی تصاویر بھی دکھاتے رہے۔
انہوں الزام لگایا کہ قدامت پسند جاپانی لیڈر کا دورہ افریقہ “چین کو لگام ڈالنے کی پالیسی” کا جزو ہے۔