چین نے مغرب میں جاپان کے خلاف پروپیگنڈا لڑائی میں تیزی پیدا کر دی

شین یانگ، چین: چین نے جمعرات کو صحافیوں کو ایک غیر معمولی دورہ کروایا جس میں انہیں دوسری جنگِ عظیم میں جاپان کی قید میں رہنے والے مغربی قیدیوں کی جیل کی سیر کروائی گئی۔ یہ دورہ ایک اور نشانی ہے کہ بیجنگ جاپان کے زمانہ جنگ کے ماضی پر مغرب اور جاپان کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوششیں تیز کر رہا ہے۔

یہ دورہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایشیا کی دو سب سے بڑی اقتصادی طاقتوں میں کشیدگی شدید ہو چکی ہے۔ اس موقع پر چین دنیا کو اپنے موقف کا قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ جاپان کی زمانہ جنگ کی محاربیت اس کی موجودہ فوجی تیاریوں سے براہِ راست منسلک ہے۔

جاپان کے ساتھ چین کے تعلقات عرصہ دراز سے تلخی کا شکار ہیں۔ بیجنگ سمجھتا ہے کہ جاپان نے دوسری جنگِ عظیم سے قبل اور اس کے دوران چین کے کچھ حصوں پر قبضے جیسے فعل کی مناسب تلافی نہیں کی۔

اب بیجنگ مغرب تک اپنا پیغام پہنچانے کی لیے کوششیں تیز کر رہا ہے۔ اس حوالے سے وہ خصوصاً امریکہ، برطانیہ اور دیگر مغربی اقوام کو ہدف بنا رہا ہے جو چین کے ہمراہ جاپان کے خلاف لڑے تھے۔

مذکورہ دورے میں رپورٹروں کو شین یانگ کے شمال مشرقی صنعتی شہر کے باہر واقع سابق قیدی کیمپ میں لے جایا گیا۔ وہاں انہیں دوسری جنگِ عظیم میں وہاں قید رہنے والے 2000 کے قریب افراد کو درپیش بدترین حالات کی تصاویر دکھائیں گئیں۔

چین جاپان کے ادراکی خطرے کے خلاف پیغام پھیلانے کے لیے اپنے غیر ملکی سفیروں کو بھی استعمال کر رہا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.