بیجنگ: پیر کو ایک اور ایشیائی سفارتی تنازعہ شروع ہو گیا جب چین نے ایک کوریائی قومی ہیرو کے لیے یادگار کا افتتاح کیا۔ مذکورہ شخص نے ایک صدی قبل ایک جاپانی عہدیدار کو موت کے گھاٹ اتارا تھا اور ٹوکیو “دہشت گرد” قرار دے کر اس کی مذمت کرتا ہے۔
جبکہ چین نے جوابی حملے کے طور پر آہن جونگ گیون کو “ایک مشہور جاپان مخالف بلند خیال شخص” قرار دے کر اس کا خیر مقدم کیا۔ سئیول نے بھی اسے “ہیرو” قرار دیا۔
1909 میں آہن نےچین کے شمال مشرقی شہر ہاربِن کے ایک ریلوے اسٹیشن پر ہیروبومی ایتو کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ ایتو جاپان کے پہلے وزیرِ اعظم اور جاپان کے زیرِ قبضہ کوریا میں اس کے اعلٰی ترین عہدیدار تھے۔
آہن کو ایک برس بعد جاپانی افواج نے پھانسی دے دی تھی۔ اسی برس کوریا کو باضابطہ طور پر جاپانی کالونی بنا دیا گیا۔ جس کے بعد ایک وحشیانہ تسلط کا آغاز ہوا جس کا اختتام 1945 میں دوسری جنگِ عظیم کے بعد ہی ہو سکا۔
آہن کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے اتوار کو اسی ریلوے اسٹیشن پر چین اور کوریا نے ایک مشترکہ یادگاری ہال کا افتتاح کیا ہے۔