ٹوکیو: جاپانی حکومت نے پیر کو کہا کہ وہ اوکی ناوا میں متنازعہ امریکی میرین ائیر بیس کی منتقلی کے منصوبے پر قائم رہے گی۔ یاد رہے کہ ایک ایسے مقامی سیاستدان نے انتخاب جیت لیا ہے جو اس منتقلی کے سخت مخالف ہیں۔
اوکی ناوا کی مشرقی ساحلی پٹی پر واقع ناگو کے موجودہ مئیر سوسومو اینامینے کو اتوار کو دوبارہ مئیر منتخب کر لیا گیا۔ اسی قصبے کی حدود میں فوتینما بیس کی منتقلی کی تجویز ہے۔
ان کی فتح ٹوکیو اور واشنگٹن کی دیرینہ کوششوں کے لیے تازہ ناکامی کا مژدہ لے کر آئی ہے۔ ٹوکیو اور واشنگٹن نے 17 برس قبل اس منتقلی کے سلسلے میں معاہدہ کیا تھا لیکن تب سے ہی معاملہ تعطل کا شکار چلا آ رہا ہے۔
پیر کو چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا نے ویک اینڈ کے اس انتخابی نتیجے کو “انتہائی افسوسناک” قرار دیا۔ سُوگا نے مزید کہا کہ ٹوکیو اینامینے کی سوچ تبدیل کرنے کے لیے “صابرانہ انداز میں” کام کرے گا۔
وزیرِ دفاع ایتسونوری اونودیرا نے بھی اخباری رائے شماریوں کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ “یہ ایک مقامی انتخاب ہے، چنانچہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ اس معاملے پر براہِ راست اثر انداز ہو گا”۔
قبل ازیں اوکی ناوا کے گورنر ہیروکازو ناکائیما نے اس منصوبے پر اپنی منظوری کی مہر لگا دی تھی۔ اس کے بدلے وزیرِ اعظم شینزو آبے نے مالی سال 2021 تک اوکی ناوا کے لیے سالانہ کم از کم 300 ارب ین کی مالی امداد کا وعدہ کیا تھا۔