ٹوکیو: جاپانی خلائی سائنسدان ایک جال کی آزمائش کرنے والے ہیں۔ انہیں امید ہے کہ اس جال کو استعمال کر کے زمینی مدار سے کاٹھ کباڑ نکال سکیں گے۔ اور اس طرح ٹنوں کے حساب سے گردش پذیر سیاروی کوڑے میں کمی واقع ہو گی۔
جاپان ائیروسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی (جاکسا) کے محققین نے اسٹین لیس اور ایلومینیم کی باریک باریک تاروں سے ایک جال تیار کیا ہے۔ وہ اسے برقناطیسی جال کہتے ہیں۔
اس جال کو خلائی مدار میں چھوڑ جائے گا جہاں یہ کچھ نہ کچھ کباڑ کو اپنی گرفت میں لے لے گا۔ جب یہ جال زمینی مدار میں گردش کرے گا تو زمین کے مقناطیسی میدان کی وجہ سے اس میں بجلی پیدا ہو گی۔ خیال ہے کہ اس کی وجہ سے خلائی کباڑ کی رفتار میں کمی واقع ہو گی۔ اور سائنسدانوں کے مطابق اس طرح یہ کباڑ زمین کی طرح کھنچنا چاہیے۔ اس کے مدار کی اونچائی کم ہوتی چلی جانی چاہیئے حتی کہ وہ کرہ ہوائی میں داخل ہو جائے اور ہوا کے ساتھ رگڑ کھا کر جل کر بھسم ہو جائے۔
ماساہیرو ناہومی کاگاوا یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں اور جاکسا کے ساتھ اس منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا، “یہ تجربہ بطورِ خاص اس لیے بنایا گیا ہے کہ خلائی کباڑ کو صاف کرنے کا ایک طریقہ تیار کرنے میں مدد مل سکے”۔
ناہومی نے کہا کہ یونیورسٹی کا تیار کردہ مصنوعی سیارہ متوقع طور پر 28 فروری کو خلا میں داغا جائے گا۔ اس سیارے پر مذکورہ جال بھی موجود ہو گا۔ جاکسا کے ایک ترجمان نے کہا کہ ایجنسی بھی 2015 میں اس جال کے ذریعے اپنی آزمائشیں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔