مادریت کو فروغ دینے والی غیر سرکاری تنظیم کا سربراہ بیوی پر تشدد پر گرفتار

ٹوکیو: پولیس نے کہا کہ انہوں نے ایک شخص کو اپنی بیوی کو ٹھوکریں مارنے اور پیٹنے کے شبہے میں حراست میں لیا ہے۔ یہ آدمی جاپان میں مادریت یا ماں بننے کے فروغ کے لیے ایک غیر منافع بخش تنظیم (این جی او) چلاتا ہے۔

49 سالہ شینجی موریماتسو جاپان مدرز سوسائٹی کا چئیرمین ہے۔ ماتسویاما ہیگاشی پولیس اسٹیشن، مغربی جاپان کے ایک سینئر اہلکار نے تفصیلات بتائیں۔ جن کے مطابق الزام ہے کہ ملزم نے پچھلے مئی کی 26 تاریخ کو اپنی 51 بیوی کے سر اور چہرے پر ضربات لگائیں۔ پھر جب وہ گر پڑی تو اس کے سینے اور پیٹ پر ٹھوکریں ماریں۔

جاپان مدرز سوسائٹی بچے پالنے پر سیمینار کرواتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہر سال “بہترین ماں” کا ایوارڈ بھی دیتی ہے۔ ایوارڈ عموماً بچوں والی کسی معروف اداکارہ کو دیا جاتا ہے۔ یہ ٹرافی چئیرمین اداکارہ کو پیش کرتا ہے اور پورے تام جھام سے اس کی مشہوری کی جاتی ہے۔

پولیس ترجمان نے کہا کہ موریماتسو کی بیوی کو اپنے زخموں سے صحتیاب ہونے میں ایک ماہ لگا۔

موریماتسو کو اتوار کو حراست میں لیا گیا۔ اہلکار نے مزید بتایا کہ موریماتسو نے اپنے بیان میں کہا وہ اور اس کی بیوی لڑ پڑے تھے۔ تاہم اس نے زور دیا کہ کسی قسم کا تشدد وقوع پذیر نہیں ہوا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.