پوٹن نے دورہ جاپان کی دعوت قبول کر لی

ماسکو: وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے منگل کو کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے جاپان کے دورے کی دعوت قبول کر لی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک جلد ہی امن معاہدے پر مشاورت شروع کریں گے۔

لاوروف نے کہا اس دورے –جس کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی– کے باوجود علاقائی تنازعے کا کوئی فوری حل میسر نہیں ہو گا۔ اس تنازعے نے دوسری جنگِ عظیم کے اختتام کے بعد باضابطہ طور پر امن معاہدے پر دستخط سے روکا ہوا ہے۔

جاپانی وزیرِ اعظم نے پچھلے اپریل اپنے ماسکو کے دورے میں پوٹن کو 2014 میں جاپان کے دورے کی دعوت دی تھی۔ اس دورے میں فریقین نے جزائر کی ایک لڑی پر جاری علاقائی تنازعے کو حل کرنے کے لیے مذاکرات بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ ان جزائر کو روس میں جنوبی کوریلز اور جاپان میں شمالی علاقہ جات کہا جاتا ہے۔

لاوروف نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا، “صدر پوٹن نے جاپانی وزیرِ اعظم کی جانب سے ان کے ملک کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی”۔

پوٹن نے آخری مرتبہ 2005 میں بطور صدر اور 2009 میں بطور وزیرِ اعظم جاپان کا دورہ کیا تھا۔ آبے نے پچھلے اپریل میں ماسکو کا دورہ کیا تھا جو ایک عشرے میں کسی جاپانی وزیرِ اعظم کا پہلا دورہ تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.