ٹوکیو کے اگلے گورنر کے انتخاب کے لیے دوڑ کا آغاز جمعرات سے ہو گیا۔ یہ ایسا انتخاب ہے جسے جاپان کی توانائی پالیسی کے لیے ریفرنڈم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ تین برس قبل فوکوشیما کی ایٹمی آفت کے بعد اس سلسلے میں کئی نشیب و فراز آ چکے ہیں۔
ٹوکیو کے الیکشن بورڈ نے جمعرات کی سہ پہر کہا، کم از کم 15 امیدواروں نے انتخابات کے لیے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے۔ 10.82 ملین لوگ ان کو ووٹ ڈالیں گے۔
مبصرین کہتے ہیں کہ 9 فروری کے انتخابات صرف دو امیدواروں کے درمیان دوڑ بن جائے گی۔ ان میں سے ایک سابق وزیرِ اعظم موری ہیرو ہوسوکاوا ہیں، جبکہ دوسرے یوئچی ماسوزوئے ہیں۔ ماسوزوئے ایک عالمانہ شخصیت اور سابق وزیرِ صحت ہیں اور لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی حکومت کے رکن رہ چکے ہیں۔
ہوسوکاوا کی 1993-4 کے دورانیے میں وزارتِ عظمیٰ جدید سیاسی تاریخ میں شاید زیریں حاشیے سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی، تاہم انہیں مقبول اور کبھی وزیرِ اعظم رہنے والے جونی چیرو کوئیزومی کی حمایت حاصل ہے۔
سادافومی کاواتو ٹوکیو یونیورسٹی میں سیاسیات کے پروفیسر ہیں۔ انہوں نے کہا، “اس وقت مسٹر ماسوزوئے مضبوط ترین امیدوار لگتے ہیں چونکہ مسٹر ہوسوکاوا اپنے پالیسی موقف کی تفصیلات بارے زیادہ تر مہر بہ لب رہے ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا، “تاہم مسٹر کوئیزومی آج بھی مقبول ہیں اور سچ پوچھیں تو میں انتخابی نتیجے کی پیشن گوئی نہیں کر سکتا”۔