ڈیووس، سوئٹزر لینڈ: آبے نے بدھ کو دنیا کو بتایا کہ اسے جارح مزاج چین کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہیئے، ورنہ علاقائی تنازعات کا خدشہ ہے جس کے تباہ کن اقتصادی مضمرات ہو سکتے ہیں۔
آبے نے عالمی کاروباری اور سیاسی رہنماؤں کے اس سالانہ اجلاس کو بتایا، “ہمیں ایشیا میں فوجی توسیع کو محدود کرنا چاہیئے جو بصورتِ دیگر بے لگام ہو سکتی ہے”۔ یاد رہے کہ چینی وزیرِ خارجہ وانگ یی بھی جمعے سے اس اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔
حالیہ برسوں میں متنازعہ جزائر پر کشیدگی نقطہ ابال تک آ پہنچی ہے اور کئی مواقع پر بات مسلح جھڑپوں تک آتے آتے رہ گئی۔ جاپان ان جزائر کو سینکاکو اور چین دیاؤیو کہتا ہے۔
آبے نے چین پر زور دیا کہ وہ حیاتِ نو پانے والے جاپان کے ساتھ تعاون کرے اور ایسے نظام تخلیق کرنے میں مدد دے جو باہمی خوشحالی کو تنازعات کا شکار بننے سے روکیں۔