واشنگٹن: بحر الکاہل میں امریکی افواج کے کمانڈر نے جمعرات کو کہا کہ اگر چین اور جاپان نے آپس میں بات چیت نہ کی تو ان کے درمیان کشیدگی بڑھتی ہی رہے گی۔
دونوں ایشیائی طاقتیں دور دراز کے جزائر پر باہم دست و گریباں ہیں۔ ان پر جاپان کا قبضہ ہے لیکن چین بھی دعویٰ کرتا ہے۔
کمانڈر لاک لئیر نے کہا کہ امریکہ ان جزائر کے اطراف فعال دونوں ممالک کی بحری سیکیورٹی فورسز میں صبر و تحمل اور پیشہ ورانہ پن کی حوصلہ افزائی کرتا رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ سفارتی حل کی امید رکھتے ہیں۔
لاک لئیر نے کہا، “بہت سے معاملات میں وہ نوجوان بحری افسر یا نوجوان سویلین جہازی ہیں جو وہاں آتے ہیں” اور فیصلے کرتے ہیں۔
لاک لئیر نے کہا امریکہ اور چین نے فوجی تعلقات قائم کرنے کی جانب کچھ پیش رفت کی ہے۔ تاہم انہوں نے پچھلے دنوں کے ایک واقعے میں چینی رویے پر نکتہ چینی کی۔ یاد رہے کہ دسمبر میں جنوبی بحر چین میں امریکہ اور چین کے جنگی بحری جہاز آپس میں ٹکراتے ٹکراتے رہ گئے تھے۔
لاک لئیر نے تسلیم کیا کہ وہ ابھی تک “بحران کے دوران فون اٹھا کر پیپلز لبریشن نیوی کے کسی ایڈمرل یا جنرل سے براہِ راست بات کرنے” کے قابل نہیں ہو سکے۔