ڈیووس: چین نے جاپان کے وزیرِ اعظم کے دعوے پر جوابی وار کیا۔ جاپانی وزیرِ اعظم نے مشرقی ایشیا میں موجودہ کشیدگی کو پہلی جنگِ عظیم کی شام برطانیہ اور جرمنی کے مابین کشیدگی سے تشبیہ دی تھی۔
جمعے کو ورلڈ اکنامک فورم، ڈیووس میں خطاب کرتے ہوئے چینی وزیرِ خارجہ وانگ یی نے کہا ان کے خیال میں جاپانی وزیرِ اعظم کی استعمال کردہ مثال غلط ہے۔
کھولتے ہوئے سفارتی تنازع کے تازہ ترین مرحلے میں وانگ نے آبے کے دورے پر چین کے غصے کا مکرر اظہار کیا۔ آبے نے حال ہی میں ایک مزار کا دورہ کیا تھا جو دسیوں لاکھ جاپانی جنگی ہلاک شدگان کے ہمراہ 14 جنگی مجرموں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتا ہے۔
چین جاپان پر الزام لگاتا ہے کہ اس نے متنازعہ جزائر کا انتہائی احتیاط سے قائم کردہ درجہ غیر متوازن کر دیا۔ چین کے مطابق اس کی وجہ سے چار عشروں تک اس معاملے پر کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا تھا۔
چینی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ چین دنیا بھر میں موجود “سرگرم معاملات” کو ٹھنڈا کرنے میں زیادہ فعال کردار ادا کر کے “مزید عالمی ذمہ داریاں کندھے پر اٹھانا” چاہتا ہے۔