جاپان نے بچوں کے اغوا کے معاہدے کو حتمی منظوری دے دی

ٹوکیو: اہلکاروں نے کہا کہ جاپان نے جمعے کو ایک عالمی معاہدے کو حتمی منظوری دے دی۔ یہ معاہدہ سرحد پار بچوں کی تحویل کے تنازعات کو حل کرتا ہے۔

وزیرِ اعظم شینزو آبے کی کابینہ نے پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے فیصلے کی توثیق کی۔ پارلیمان نے پچھلے سال فیصلہ دیا تھا کہ 1980 کے ہیگ کنونشن برائے ‘عالمی اغوا برائے اطفال کے دیوانی معاملات’ پر دستخط کیے جائیں۔

وزارتِ خارجہ نے کہا، “یہ کنونشن یکم اپریل سے جاپان میں نافذ العمل ہو گا”۔

وزارت نے ایک بیان میں کہا، “چونکہ سرحد پار نقل مکانی کرنے والے لوگوں کی تعداد میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے اور اس طرح حالیہ برسوں میں عالمی شادیاں اور عالمی طلاقیں بھی بڑھ گئی ہیں، چنانچہ حکومتِ جاپان کے لیے انتہائی ضروری ہے کہ وہ ہیگ کنونشن پر فیصلہ سازی کرے۔ یہ معاہدہ بچے کو غلط انداز میں والدین سے دور کرنے کے معاملات پر عالمی قانون ہے”۔

جاپانی عدالتیں قریباً کبھی بھی غیر ملکی والدین یا والد کو بچوں کی تحویل عطا نہیں کرتیں، جس سے ایسے باپوں کے پاس بہت کم قانونی ذرائع باقی رہ جاتے ہیں جن کی سابقہ شریکِ حیات اپنے بچوں کے ساتھ بھاگ کر جاپان آ چکی ہوں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.