منجمد آلودہ کھانے کے معاملے پر ماروہا کے عہدیداروں کی تادیب

ٹوکیو: ماروہا نیچیرو ہولڈنگز انکارپوریشن نے ہفتے کو اپنے عہدیداروں کی تنخواہوں میں کٹوتی کا اعلان کیا۔ اس نے کہا کہ صدر توشیو کوشیرو اور اس کی ذیلی فرم آلی فوڈز کو کے صدر مارچ میں ریٹائر ہو جائیں گے اور آلودہ منجمد کھانے کے کیس کی ذمہ داری لیں گے۔

ٹوکیو سے تعلق رکھنے والے مینوفیکچرر نے بار بار معذرت کی ہے۔ اس نے تمام بڑے اخبارات میں پورے پورے صفحے کے اشتہارات دئیے ہیں جن میں لوگوں سے معذرت کی گئی اور انتباہ کیا گیا کہ ممکنہ طور پر آلودہ کھانا کھانے سے بچیں۔

پولیس نے ہفتے کو آکلی فوڈز پلانٹ واقع اوئیزومی، صوبہ گونما میں ایک فیکٹری کارکن کو حراست میں لیا تھا۔ اسی فیکٹری کے خودکار کھانا تیار کرنے والے نظام سے کیڑے مار دوا سے آلودہ مصنوعات باہر گئیں۔ ان کی وجہ سے بڑے پیمانے پر زہر خورانی کے واقعات رونما ہوئے اور منجمد کھانے کی مصنوعات کے 60 لاکھ سے زائد پیکٹ واپس منگوانا پڑے۔

آلودہ کھانے کی وجہ سے جاپان بھر میں 2800 کے قریب افراد بیمار پڑ چکے ہیں۔اس کھانے میں پیزا، گول کباب اور پین کیک شامل تھے جو اس پلانٹ پر تیار کیے گئے۔

کیودو نیوز ایجنسی کے مطابق، گرفتار شدہ کارکن آبے پر شبہ ہے کہ اس نے اکتوبر میں چار مرتبہ کھانے کو مالاتھیون سے زہر آلود کیا۔ یہ کیڑے مار دوا اس کے قبضے سے برآمد کی گئی۔ دیگر تفصیلات فوری طور پر دستیاب نہیں تھیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.