70 فیصد سے زیادہ لوگوں کا کہنا ہے انہیں آبے نامکس کا فائدہ محسوس نہیں ہوا: رائے شماری

ٹوکیو: قریباً تین چوتھائی جاپانی عوام محسوس کر رہے ہیں کہ “آبے نامکس” کا کوئی اثر نہیں پڑا۔ یہ بات ایک نئی اخباری رائے شماری سے پتا چلی۔ حالانکہ عالمی سطح پر وزیرِ اعظم شینزو آبے کے اقتصادی منصوبے کو سراہا جا چکا ہے۔

کیودو نیوز ایجنسی کی جانب سے ویک اینڈ کے دوران ایک سروے کروایا گیا۔ اس میں 73 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ انہیں اپنے لیے اس پالیسی پیکج کا کوئی فائدہ محسوس نہیں ہو رہا۔ اس پیکج نے ین کی قدر گرا دی ہے (جس سے برآمدات کو فائدہ ہوا) اور اسٹاک مارکیٹ میں بے پناہ تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

صرف 25 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ انہوں نے اس پروگرام کے اثرات محسوس کیے ہیں۔ اس پروگرام میں محرکاتی اخراجات اور بڑے پیمانے پر زری نرمی کے اقدامات شامل ہیں جنہیں دنیا کی تیسری بڑی معیشت میں 15 سالہ کساد بازاری ختم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

اور مزید بری خبر یہ ہے کہ قریباً 70 فیصد لوگ سیلز ٹیکس بڑھنے پر اپنے اخراجات میں کمی پر غور کر رہے ہیں۔ یاد رہے سیلز ٹیکس اپریل میں موجودہ 5 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد ہو رہا ہے۔

دو تہائی جواب دہندگان کا کہنا ہے کہ وہ ٹیکس میں 10 فیصد تک مزید اضافے کے خلاف ہیں۔ حکومت اکتوبر 2015 میں یہ اضافہ نافذ کرنے پر غور کر رہی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.