ہوسوکاوا کی آبے کی توانائی پالیسی، سفارتکاری پر تنقید

ٹوکیو: سابق وزیرِ اعظم موروہیرو ہوسوکاوا نے منگل کو حکومت کی توانائی پالیسی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا ٹوکیو میں ایٹمی بجلی کا استعمال “خود غرضانہ” اور ناپائیدار ہے چونکہ جاپانی دارالحکومت بذاتِ خود کسی ایٹمی ری ایکٹر کا میزبان نہیں ہے۔

ہوسوکاوا ایٹمی بجلی کو ختم کرنے کے نعرے پر ٹوکیو کے گورنر کا انتخاب لڑ رہے ہیں۔ وہ 9 جنوری کے انتخابات کو وزیرِ اعظم شینزو آبے کی کوششوں کے خلاف ریفرنڈم قرار دے رہے ہیں۔ آبے 2011 کی فوکوشیما ایٹمی آفت کے بعد ایٹمی ری ایکٹر دوبارہ چلانے کے لیے کوشاں ہیں۔

76 سالہ ہوسوکاوا کو ساحرانہ شخصیت کے مالک سابق وزیرِ اعظم جونی چیرو کوئیزومی کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا، “ٹوکیو دوسرے علاقوں پر ایٹمی بجلی گھر اور ایٹمی فضلہ ٹھونس رہا ہے، جبکہ خود بڑے صارف کے طور پر (بجلی کی) سہولت سے لطف اندوز ہو رہا ہے”۔

ہوسوکاوا ذرائع ابلاغ کی حالیہ رائے شماریوں میں ایل ڈی پی کے حمایت یافتہ سابق وزیرِ صحت یوئچی ماسوزوئے سے پیچھے جا رہے ہیں۔ انہوں نے آبے کی خارجہ پالیسی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اسے “فسادی سفارتکاری” قرار دیا جو پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.