ٹوکیو: اوساکا میں ایک پولیس سارجنٹ نے تادیبی کاروائی کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ مذکورہ سارجنٹ اپنے ماتحتوں کو “سخت جان بنانے” کے لیے انہیں ایک ہی وقت میں 15 پندرہ ہیم برگر ٹھونسنے پر مجبور کرتا تھا۔
وسیع ترا اشاعت کے حامل روزنامے یومیوری شمبن نے خبر دی، اس نامعلوم 40 سالہ سارجنٹ نے 25 دسمبر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا۔
خبر کے مطابق، اس نے کئی مرتبہ چار نوجوان افسروں کو حکم دیا کہ وہ ایک ہی نشست میں بھاری بھرکم کھانا کھائیں مثلاً 15 ہیم برگر، 15 ڈونٹس، فوری فرائی شدہ نوڈلز کے چار بڑے کپ، کافی کے ذائقے والے دودھ کے 3 سے 4 لیٹر وغیرہ۔
اس گمنام سارجنٹ نے اوساکا کی صوبائی پولیس کے ہیڈکوارٹرز میں تفتیش کاروں کو اپنے بیان میں کہا، “جب مجھے پتا چلا کہ وہ کافی محنت نہیں کر رہے، تو میں نے انہیں سخت جان بنانے کے لیے یہ حکم دیا”۔
نوجوان افسر 20 اور 30 کے پیٹے میں ہیں اور دو کمیونٹی پولیس اسٹیشنوں پر تعینات ہیں۔ خبر کے مطابق، 2010 کے بعد کے دورانیے میں انہیں 10 مرتبہ سے زیادہ اس بات پر مجبور کیا گیا۔ جب بھی مذکورہ سارجنٹ دورے پر آتا تو انہیں ایک ہی وقت میں ڈھیروں ڈھیر کھانا ٹھونسنے پر مجبور کرتا۔