ڈیموکریٹک پارٹی کی جیت

نصف صدی پہلے جاپان کے ٥٢ وین وزیر اعظم رهنے والے ھاتو یاما ایچی رو  کا پوتا ھاتو یاما یوکی او ستمبر کے وسط تک جاپان کا وزیر اعظم بن جانے کی راھ پر ہے ـہاتویاما نے حکومت سازی کے سلسلے میں مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے،

هاتو یاما  یوکی او کی جاپان کی سیاست کو ایک پارٹی سیات سے نکال کر دو پارٹی سیاست میں لانے کی دیرینه خواھش اخر کار پوری هو گئی ہے  ـ

١٦ سال پلے ھاتو یاما بھی لبرل ڈیموکروٹک پارٹی میں تھا ، انیس سو ترانوے میں ہاتویاما نے ایک پارٹی بنائی،  جس نے اسی سال ایل ڈی پی کو الیکشن سے باہر کر دیا۔ ہاتویامو نے وزیرِ اعظم ہوسوگاوا موری ہیرو کے دورِ اقتدار میں کابینہ کے نائب چیف سکریٹری کے فرائض انجام دیئے لیکن ١٩٩٤میں پیسوں کے ایک سکینڈل کی وجہ سےھوسوگاوا کو وزارت عظمی استعفی دینا پڑا اور حکومت ختم ہوگئی ، اس کے بعد ہاتویاما ڈیموکریٹ پارٹی آف جاپان (ڈی جے پی) کے شریک بانی بن گئے۔ ابتدا میں یہ ایک چھوٹی پارٹی تھی۔ انیس سو اٹھانوے میں اس پارٹی کا تین دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کرایک هو گئی  اور رفتہ رفتہ اس جماعت کی مقبولیت میں اضافہ ہونے لگا ، سنہ دو ہزار دو میں ہاتویاما نے اس جماعت میں دیگر اپوزیشن پارٹیوں کو شریک کرنے کی کوشش کی لیکن ان پر شدید تنقید ہوئی اور وہ (ڈی جے پی) کے اہم رہنما کے عہدے سے الگ ہوگئے، تاہم سات سال بعد ایک اور مالیاتی سکینڈل (جسمیں نیشی ماتسیا سے عطیه لینے کا معامله تھا)کے بعد جب اوزاوا ایچیرو نے استعفی دیا تو انہوں نے (ڈی جے پی) کی قیادت پھر سنبھال لی،  ـ اس بات کے متعلق انهوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا که لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کو چھوڑا  پسند یا ناپسند کی بات نهیں تھی بلکه مجھے اس بات کا احساس تھا که  ملک کے سیاسی ماحول کو مضبوط بنانے  کے لیے دو پارٹی نظام کی ضرورت ہے ـ اور اب ہاتویاما کے سامنے یہ چیلنج ہے کہ وہ ملک کی اقتصادی صورتِ حال میں بہتری لائیں اور کساد بازاری کی وجہ سے شدید متاثر معاشی معاملات کو ٹھیک کریں،

ھاتو یاما ، امریکه کے ساتھ تعلقات پر کچھ تبدیلیوں کے حق میں هے اور جاپان کے اندر پالیسی میکنگ کو بیوروکریٹ لوگوں کی بجائے عوامی نمائندوں  کا کام بنانے کا خواھشمند ہے ـ

ھاتو یاما خاندان پچھلی چار نسلوں سے سیاست میں مضبوط مقام رکھتا ہے ـان کے پڑدادا ھاتی یاما کخازو ھاؤس اف ری بریزنٹیو کے سپیکر تھے ان کے دادا لبرل پارٹی کے بہلے صدر اور جاپان کے  وزیر اعظم تھے  ،

اس دفعه کو انتخابات مين خواتین کی ایک ریکارڈ تعداد جیت کر سیاست میں سامنے آئی ہے ـ اتوار کو هونے والے عام انتخابات مین ٥٤ خواتین جیتی هیں  ـ جن میں ٤٠ کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی اف جاپان سے هے   ، پارٹی وائیز ان کی تعدا کچھ اس طرح ہے

ڈیموکریٹک پارٹی : ٤٠

لبرل ڈیموکریٹ پارٹی : ٨

نیو کومے ای تو : ٣

سوشل ڈیموکریٹ پارٹی : ٢

جاپانی کیمونیسٹ پارٹی : ١

جاپان کی تاریخ میں یه پهلی بار هوا ہے که ایک هی پارٹی کی ٤٠ خواتین قانون ساز ممبر هوں گي ـاتور کے انتخابات سے پہلے ڈیموکریٹک پارٹو کے ایوان زیریں میں  ١٠ خاتون ممبر تھیں  ـ

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.