اوکایاما کے 4 اسکول دوپہر کے کھانے میں جنگلی سور اور ہرن کا گوشت پیش کر رہے ہیں

ٹوکیو: جاپان میں اسکول کے دوپہر کے کھانے کے حوالے سے ایک ایسی پالیسی سامنے آئی ہے جس کی پہلے مثال نہیں ملتی۔ تفصیلات کے مطابق، میماساکا، اوکایاما کے چار اسکول دوپہر کے کھانے میں جنگلی سور اور ہرن کے گوشت سے بنا ہوا سوپ پیش کر رہے ہیں۔ لگتا ہے کہ اس اسکیم کا مقصد نہ صرف بچوں کو خوراک کے مقامی ذرائع سے آشنا کروانا ہے بلکہ مقامی ماحول کے لیے “تکلیف دہ” چیز کو بھی کم کرنا ہے۔

یہ گوشت شہر میں حال ہی میں کھلنے والے ایک پراسیسنگ مرکز کی بدولت فراہم ہوتا ہے۔ یہ پروگرام پچھلے برس جون میں شروع کیا گیا تھا۔ مقصد یہ تھا کہ پکڑے گئے ہرنوں اور جنگلی سوروں کو استعمال میں لایا جائے۔

2012 میں تخمینے کے مطابق شہر کی زراعت اور جنگلی حیات سے متعلق صنعتوں نے ان جانوروں کے ہاتھوں 48 ملین ین کے برابر نقصان اٹھایا تھا۔ اس کے نتیجے میں 3,392 ہرن اور 811 جنگلی سور پکڑ لیے گئے۔ پچھلے برس جون تا دسمبر کے دوران 746 ہرن اور 176 سوروں کو گوشت کی پراسیسنگ کے اس پلانٹ پر قبول کیا گیا۔ تاہم یہ تعداد اس دورانیے کے لیے 600 جانوروں کے ہدف سے کہیں زیادہ تھی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.