جاپان فرانسیسی کامک بُک میلے میں ‘تسکین بخش خواتین’ کی نمائش پر پریشان

اوگولیم: جاپان نے فرانس میں ایک عالمی کامک بُک میلے میں جنوبی کوریائی نمائش پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اس نمائش میں “تسکین بخش خواتین” دکھائی گئی ہیں جنہیں دورانِ جنگ جاپانی فوج کے چکلوں میں جنسی غلامی پر مجبور کیا گیا۔

فرانس میں جاپانی سفیر یوئچی سوزوکی نے کہا انہیں “شدید افسوس ہے کہ یہ نمائش منعقد ہو رہی ہے”۔ انہوں نے کہا یہ “ایک غلط فہمی پر مشتمل موقف کی ترویج کرتا ہے۔ اس سے جنوبی کوریا اور جاپان کے درمیان تعلقات کو مزید پیچیدہ ہوتے ہیں۔”

مغربی فرانس میں اوگولیم کے عالمی کامک بُک میلے کے ڈائریکٹر فرانک بوڈوؤکس نے اے ایف پی کو بتایا کہ جاپان نے یہ نمائش منسوخ کرنے کو نہیں کہا۔

بوڈوؤکس نے کہا، “یہ موضوع جنوبی کوریائی حکومت نے پیش کیا تھا لیکن فنکار اس موضوع پر اظہارِ خیال کے لیے مکمل طور پر آزاد تھے”۔

فرانس کے علاقائی اخبار روزنامہ سُوڈ اوٹسیٹ کو اس میلے کے افتتاح سے قبل ایک پٹیشن موصول ہوئی۔ اس میں جاپانی خواتین نے جنوبی کوریائی نمائش پر رنجیدگی کا اظہار کیا تھا۔

تسکین بخش خواتین کے تنازعے کے ساتھ ہی میلے کے منتظمین نے ایک جاپانی تنظیم کا بوتھ بند کروا دیا۔ یہ گروپ دوسری جنگِ عظیم کا نظرِ ثانی شدہ مواد نمائش کر رہا تھا اور اس کی کامِک کتابوں میں سواستیکا (جرمن نازیوں کا نشان) کی تصاویر بھی شامل تھیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.