ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو آبے سوچی سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔ اس کے بعد وہ روسی صدر پوٹن سے پانچویں سربراہ ملاقات بھی کریں گے۔ یہ بات ایک اہلکار نے منگل کو بتائی۔
یہ بات چیت ٹوکیو اور ماسکو کے درمیان مزید بہتر ہوتے تعلقات کی نشانی سمجھی جا رہی ہے۔ جن میں دسمبر 2012 میں آبے کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے بہتری آئی ہے۔
چیف کیبنٹ سیکرٹری یوشی ہیدے سُوگا نے کہا، دو طرفہ امن معاہدے کی جانب پیش رفت کے لیے رہنماؤں کے درمیان اعتماد کی تعمیر اہم ہے۔ امن معاہدے پر دستخط پرانے علاقائی تنازعات کی وجہ سے رکے ہوئے ہیں۔
آبے کی یہ مجوزہ شرکت امریکہ اور جرمنی کے نقطہ نظر سے اختلاف کا اظہار ہو گی۔ ان دونوں ممالک کے قائدین کا 7 فروری کی مذکورہ تقریب میں شرکت کا کوئی امکان نہیں۔ یاد رہے کہ روس کی جانب سے مذکورہ بظاہر غیر لبرل قانون سازی پر عالمی برادری کے تحفظات پائے جاتے ہیں۔
روس نے جون میں ایک قانون پاس کیا تھا جس کے مطابق نابالغوں کو ہم جنس پرستی بارے معلومات کی فراہمی کی ممانعت کی گئی ہے۔ اس قانون پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرے کیے۔ مزید مطالبات بھی کیے گئے کہ سویت یونین کے انہدام کے بعد ہونے والے پہلے اولمپک کھیلوں کا بائیکاٹ کیا جائے۔