فوکوشیما کے دو قصبات نے عبوری مدت کے لیے ایٹمی فضلے کی ذخیرہ گاہیں قائم کرنے کی منظوری دے دی

فوکوشیما: فوکوشیما کے گورنر یوہئے ساتو نے منگل کو کہا کہ اوکوما اور فوتوبا کے قصبات منصوبے کے مطابق عبوری مدت کے لیے ایٹمی فضلے کی ذخیرہ گاہیں قبول کریں گے۔ تاہم ناراہا کے قصبے میں واقع تیسری نامزد جگہ نے پچھلے ماہ اس تجویز کو مسترد کر دیا۔

دسمبر میں وزیرِ ماحولیات نوبوتیرو اشی ہارا اور وزیرِ تعمیرِ نو تاکومی نیموتو نے ناراہا، فوتوبا اور اوکوما کے ساتھ ساتھ ساتو کے مئیروں کے ساتھ ملاقات کی تھی۔ انہوں نے ہزاروں ٹن آلودہ مٹی ذخیرہ کرنے کے لیے مراکز کی تعمیر کے حکومتی منصوبے کے حوالے سے معاونت کی درخواست کی۔ یہ مٹی اور فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کی آفت سے پیدا شدہ دیگر فضلہ تابکاری سے آلودہ ہیں۔

اس منصوبے کے مطابق حکومت نے 100 ارب ین خرچ کرنے ہیں جس کے تحت فوتوبا اور اوکوما کے قصبوں میں 16 مربع کلومیٹر جگہ خریدی جائے گی۔ یہ قصبے فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے مضافاتی داخلہ بند علاقے کے اندر واقع ہیں۔ مزید برآں، بند پڑے فوکوشیما ڈائنی پلانٹ کے قریب ناراہا میں بھی تین مربع کلومیٹر جگہ خریدی جانی تھی۔

تاہم پچھلے ماہ ناراہا کے مئیر یوکیئے ماتسوموتو نے کہا کہ مقامی رہائشیوں نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.