ٹوکیو: جاپانی حکومت نے منگل کو کہا کہ این ایچ کے، کے سینئر مینجر نے 1930 کے عشرے کے دوران نانجنگ قتلِ عام سے انکار کر کے کچھ غلط نہیں کیا۔ لگتا ہے کہ قومی نشر کار ادارے کی راست بازی پر ایک اور طوفان سر اٹھا رہا ہے۔
ناؤکی ہایاکوتا 12 رکنی انتظامی کمیٹی کے رکن ہیں۔ یہ کمیٹی سرکاری خرچ پر چلنے والے نشر کار کی پروگرامنگ پالیسی اور بجٹ بنانے کی ذمہ دار ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جاپانی فوجی 1937-38 میں چین میں سے تباہی مچاتے ہوئے گزرے اور انہوں نے بدمستی میں قتل اور آبرو ریزیاں کیں۔ تاہم مذکورہ مینجر نے ان روایات کو “پروپیگنڈا” قرار دے کر مسترد کر دیا۔
ان خیالات کا اظہار دائیں بازو کے ایک امیدوار کے حق میں کی گئی جوشیلی تقریر میں کیا گیا۔ یہ امیدوار اتوار کو ہونے والے ٹوکیو کے گورنر کے انتخابات میں حصہ لے رہا ہے۔ یاد رہے کہ قبل ازیں این ایچ کے، کے نو تعینات شدہ سربراہ نے بھی جاپان کی زمانہ جنگ کی جنسی غلامی بارے اظہارِ خیال کر کے غم و غصے کو دعوت دے ڈالی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اسٹیشن کی نشریات حکومتی پالیسی کی عکاس ہونی چاہئیں۔
نشرکاری قانون کمیٹی اراکین کو سیاسی جماعتوں میں اعلی سطحی کردار ادا کرنے سے روکتا ہے۔ تاہم یہ انہیں کسی جماعت کا باقاعدہ رکن بننے یا سیاسی چندہ دینے سے منع نہیں کرتا۔