ٹوکیو: وزیرِ اعظم شینزو آبے جمعے کو روس روانہ ہوئے جہاں وہ سوچی اولمپکس کے موقع پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے لیے حمایت کا مظاہرہ کریں گے۔ اپنی روانگی سے چند ہی گھنٹے قبل ان کا بیان شہ سرخیوں کی زینت بنا تھا کہ ماسکو جاپان سے چھینے گئے جزائر واپس کرے۔
پوٹن کے لیے جمعے کی افتتاحی تقریب میں جی 7 کے رہنما آبے کی شرکت ایک اعلی سطحی حمایت کے مترادف ہے۔ روسی رہنما کو اپنے ملک کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کی وجہ سے عالمی تنقید کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ گے “پراپیگنڈہ” کے خلاف حال ہی میں پاس کردہ ایک قانون بھی باعثِ تنقید ہے۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ قانون ہم جنس پرستوں کے حقوق پر قدغن لگاتا ہے۔
اس تقریب میں وزراء، قانون ساز، اور سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ ان جزائر کے سابق جاپانی رہائشی بھی تھے۔
ماسکو نے ہوکائیدو کے مشرق میں واقع یہ جزائر دوسری جنگِ عظیم میں جاپان کے ہتھیار ڈالنے سے چند ہی دن قبل ہتھیا لیے تھے۔ اور 17,000 جاپانیوں کو جزائر چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ یہ تنازعہ اکثر انتہائی تلخ ہو جاتا ہے اور اس نے دونوں ممالک کو امن معاہدے پر دستخط سے روکا ہوا ہے۔
روس کے وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے پچھلے ماہ ماسکو میں ہونے والے ابتدائی مذاکرات کا خیر مقدم کیا تھا۔ تاہم انہوں نے زور دیا کہ دوسری جنگِ عظیم کے نتیجے کو تسلیم کرنا انتہائی اہم ہو گا۔