ٹوکیو: ماچیدا، ٹوکیو میں پولیس نے جمعے کو ایک 30 سالہ شخص کو حراست میں لیا۔ اس پر ایک 11 سالہ بچی کو اغوا اور محبوس رکھنے کا الزام ہے۔ یہ بچی ساگامیہارا، صوبہ کاناگاوا میں اپنے گھر سے لاپتہ ہو گئی تھی اور چار دن بعد 20 کلومیٹر دور چیگاساکی میں ایک پولیس کوبن (پولیس باکس) کے قریب سے بخیریت ملی۔
پولیس نے اس مشتبہ کی شناخت نوبوؤ تاکاگی کے طور پر کی ہے اور وہ ایک آئی ٹی کمپنی میں سسٹمز انجینئر کے طور پر کام کرتا ہے۔ پولیس نے کہا اس نے الزام کا اعتراف کیا ہے۔
میچی نامی اس بچی کا طبی معائنہ کیا گیا تھا تاہم اس کے نتائج عام نہیں کیے گئے۔ جس سے افواہوں کو زور ملا کہ بچی شاید نشہ آور دواؤں کے زیرِ اثر تھی۔ تب سے پولیس اس سے گفتگو کرتی رہی ہے۔ پولیس نے کہا کہ بچی نے صرف ایک چیز بتائی کہ وہ اس آدمی کو نہیں جانتی تھی اور اس نے اِسے زبردستی اپنی کار میں ڈال لیا۔
فُوجی ٹی وی کے مطابق، جمعے کو پولیس نے کہا کہ تاکاگی نے بچی کو اپنی کار میں ڈالنے کا اعتراف کیا۔ وہ اسے اپنے گھر لے گیا اور قید کر دیا۔ اس نے کہا، ایک موقع پر وہ اسے ایک ریستوران میں بھی لے کر گیا تھا۔