ٹوکیو: ٹوکیو میں کچھ خواتین اتوار کے گورنر کے انتخابات میں نمبر ایک امیدوار کو ووٹ ڈالنے والے مردوں کے ساتھ جنسی تعلق کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی دے رہی ہیں۔ یہ اقدام مذکورہ امیدوار کے دعوے کے خلاف احتجاجاً کیا جا رہا ہے جس میں موصوف نے کہا تھا کہ حیض خواتین کو حکومت کے لیے ناموزوں بنا دیتا ہے۔
ٹوئٹر پر مہم چلانے والا ایک گروپ بنایا گیا ہے جو دارالحکومت سے تعلق رکھتا ہے۔ گروپ کا نام “خواتین کی تنظیم جو (یوئچی) ماسوزوئے کو ووٹ دینے والے مردوں کے ساتھ جنسی تعلق قائم نہیں کریں گی” ہے۔ گروپ کی پروفائل پچھلے ہفتے بنائی گئی تھی اور اب تک 3000 کے قریب لوگ اس کے فالور بن چکے ہیں۔
اگرچہ اس کے بانیوں نے اپنے نام ظاہر نہیں کیے تاہم پروفائل پر ان کے بارے میں ذیل کی عبارت لکھی ہے” “ہم مسٹر ماسوزوئے کو روکنے کے لیے کھڑی ہوئی ہیں۔ وہ خواتین کے خلاف ہتک آمیز اظہارِ خیال کرتے ہیں ۔۔ ہم ان مردوں سے جنسی تعلق قائم نہیں کریں گے جو مسٹر ماسوزوئے کو ووٹ دیں گے”۔
65 سالہ ماسوزوئے سابق ماہرِ سیاسیات ہیں اور وہ 2001 میں سیاست میں آنے سے قبل ٹی وی ٹاک شوز کے ذریعے ایک سلیبرٹی بنے۔ انہیں ملک میں اسٹیبلشمنٹ کی نشانی سمجھا جاتا ہے، ایک ایسا ملک جہاں مردوں اور خواتین کے کردار ایک دوسرے واضح طور پر جدا جدا ہیں۔
1989 میں انہوں نے ایک میگزین کو بتایا تھا کہ خاتون کو حکومت کی اعلی ترین سطح پر تعینات کرنا مناسب نہیں ہو گا۔ چونکہ ان کا ماہواری کا نظام انہیں بے عقل بنا دیتا ہے۔