سوچی: روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ہفتے کو اتفاق کیا کہ وہ خزاں میں جاپان کا دورہ کریں گے۔ اس سے ان امیدوں کو جِلا ملی ہے کہ دوسری جنگِ عظیم تک پرانے علاقائی تنازعے پر پیش رفت ممکن ہو گی۔ یہ تنازعہ تجارت پر بھی قدغن لگا رہا ہے۔
سوچی میں سرمائی اولمپکس کے موقع پر مذاکرات میں پوٹن اور جاپانی وزیرِ اعظم شینزو آبے نے گرم جوشی سے ایک دوسرے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کی رفتار کو بھی خوش آمدید کہا۔ اس کے برعکس ٹوکیو کے تعلقات چین کے ساتھ سخت تناؤ کا شکار ہیں۔
سویت یونین نے اگست 1945 میں جاپان کے خلاف اعلانِ جنگ کے بعد جاپانی جزائر ہتھیا لیے تھے۔ اس نے جاپان کے ہتھیار ڈالنے سے چند ہی دن قبل 17,000 جاپانیوں کو وہاں سے جان بچا کر بھاگنے پر مجبور کر دیا۔
پوٹن نے 2005 میں جاپان کا سرکاری دورہ کیا تھا۔ اس وقت 2000 تا 2008 میں ان کا پہلا دورِ صدارت تھا، اور انہوں نے 2009 میں دوبارہ بطور وزیرِ اعظم جاپان کا دورہ کیا۔ آبے نے اپریل میں ماسکو کا دورہ کیا۔ یہ دورہ ایک عشرے میں کسی جاپانی وزیرِ اعظم کا اولین دورہ روس تھا۔