لاس اینجلس: دو جاپانی باورچیوں نے جنوبی کیلی فورنیا کے ایک ریستوران میں وہیل کا گوشت پکا کر پیش کرنے کا اعترافِ جرم کیا ہے۔ یہ ریستوران تب سے بند کر دیا گیا ہے۔
سنی نیوز سروس نے خبر دی کہ کیوشیرو یاماموتو اور سوسومو اوئیدا نے پیر کو سازش اور دیگر الزامات کا اعتراف کیا۔ ان میں معدومی کے خطرے سے دوچار “سئے” وہیلوں کے گوشت سے متعلق الزامات بھی شامل ہیں۔ ان دونوں کو وفاقی جیل میں تین سال تک قید کا سامنا ہے۔ جبکہ جرمانے اور کمیونٹی سروس بھی کرنی ہو گی۔
مستغیثوں نے کہا کہ ان باورچیوں نے 2009 میں غرناطہ (گریناڈا) کے ایک مچھلی درآمد کنندہ سے گوشت حاصل کیا۔ اس نے اسے فیٹی ٹیونا قرار دے کر جعلی رسید بنائی۔
ان باورچیوں نے یہ گوشت وہیل سُوشی کے طور پر گاہکوں کو پیش کیا۔ یہ گاہک ماحول پسند کارکن تھے جو دی ہمپ ریستوران، سانتا مونیکا میں گاہک بن کر گئے۔
ریستوران 2010 میں بند کر دیا گیا تھا۔ تاہم اس کی مادر کمپنی ٹائیفون ریستوران انکارپوریشن کو اب بھی وفاقی الزامات کا سامنا ہے۔
درآمد کنندہ نے پہلے ہی بداعمالی کے الزام کو قبول کیا تھا۔