چین کامی کازی پائلٹوں کے خطوط کو ورثہ قرار دینے کی جاپانی مہم پر ناراض

بیجنگ: چین نے پیر کو ایک جاپانی شہر کے ارادوں کی مذمت کی۔ یہ شہر اقوامِ متحدہ کے عالمی ورثے سے متعلق ادارے کو کہنا چاہتا ہے کہ وہ دوسری جنگِ عظیم کے دو کامی کازی خودکش پائلٹوں کے خطوط کو دیگر دستاویزات کے ہمراہ ورثے کے طور پر درج کر لے۔ دیگر دستاویزات میں این فرینک کی ڈائریاں اور میگنا کارٹا شامل ہیں۔

مینامی کیوشو کے جنوبی شہر نے پچھلے ہفتے یونیسکو سے کہا کہ وہ ان پائلٹوں کی وصیتیں اور الوداعی رقعے بطور ورثہ درج کر لے۔ ان پائلٹوں نے اتحادی بحری جہازوں پر خود کش حملے کیے تھے۔ مذکورہ شہر کا خیال ہے کہ اس طرح عالمی امن کی اہمیت مزید اجاگر ہو گی۔

اس شہر میں ایک ائیر فیلڈ واقع تھا جہاں سے 1945 –جنگِ عظیم کے آخری سال– میں سینکڑوں پائلٹوں نے خودکش مشن کے لیے اڑان بھری۔

تاہم چین کی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ کامی کازی پائلٹ ایسی کسی شناخت کے اہل نہیں ہیں۔

وزارتِ خارجہ کے ترجمان ہوآ چیونینگ نے روزانہ کی ایک نیوز بریفنگ کو بتایا، “نام نہاد کامی کازی پائلٹوں والی درخواست کے پیچھے موقف بالکل واضح ہے۔ اس کا مقصد دھاوا بول جاپانی فوجی تاریخ کو خوبصورت انداز میں پیش کرنا ہے”۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.