ٹیوٹا 2017 میں آسٹریلیا سے نکل آئے گا، مقامی آٹو انڈسٹری بھی ختم ہو جائے گی

ٹوکیو: ٹیوٹا نے پیر کو کہا کہ چار برس سے بھی کم عرصے میں آسٹریلیا میں کاروں کی پیداوار روک دے گا۔ اس طرح ملک کی آٹو انڈسٹری بھی بند ہو جائے گی۔ تاہم وزیرِ اعظم ٹونی ایبٹ نے بندش نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

جاپانی آٹو دیو نے کہا کہ 2017 تک گاڑیوں اور انجنوں کی پیداوار ختم ہو جائے گی۔ اس طرح میلبورن کے مضافات میں واقع آلٹونا پلانٹ پر 3900 ملازمتوں کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ اسی طرح ایک الگ ڈیزائن سنٹر پر بھی 150 ملازمتیں بے یقینی کے خدشے سے دوچار ہو جائیں گی۔

ٹیوٹا نے اس خبر کا اعلان کیا اور اس کا ذمہ دار کئی ایک وجوہات کو قرار دیا۔ جن میں آسٹریلوی ڈالر کی مہنگی قدر اور مشکل تر ہوتی منڈی شامل ہیں۔

دسمبر میں امریکی کار ساز دیو جنرل موٹرز نے کہا تھا کہ اس کی ذیلی کمپنی ہولڈن چھ عشروں سے زیادہ کے بعد 2017 تک آسٹریلیا میں مقامی پیداوار ختم کر دے گی۔ یہ کمپنی 2900 لوگوں کو ملازمت مہیا کرتی ہے۔ اس کے بعد سے آسٹریلیا میں ٹیوٹا کا مستقبل بھی شبہات کی زد میں تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.