حساسیہ بتاتا ہے کہ بچے کو کب ڈائپر بدلنے کی ضرورت ہے

ٹوکیو: جاپانی محققین نے پیر کو ایک ڈسپوز ایبل نامیاتی حساسیہ متعارف کروایا ہے۔یہ ڈائپر میں جڑا ہوا ہے اور وائرلیس کے ذریعے دیکھ بھال کرنے والے کو بتا سکتا ہے کہ بچے کو ڈائپر بدلنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔

تیار کنندگان نے اس بارے میں اے ایف پی سے گفتگو کی۔ یہ لچکدار جڑا ہوا سرکٹ پلاسٹک فلم کے اکلوتے ٹکڑے پر پرنٹ کیا ہوا ہے۔ یہ معلومات وائرلیس کے ذریعے منتقل کرتا ہے اور وائرلیس کے ذریعے ہی اپنی توانائی بھی حاصل کرتا ہے۔ چنانچہ ممکنہ طور پر اسے چند ین میں تیار کیا جا سکتا ہے۔

یہ نظام نامیاتی مادے استعمال کرتا ہے جنہیں انک جیٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے بھی پرنٹ کیا جا سکتا ہے۔ اسے جامعہ ٹوکیو میں پروفیسر تاکایاسو ساکورائی اور تاکاؤ سومیا کی زیرِ قیادت ایک ٹیم نے تیار کیا ہے۔

انہوں نے کہا، اس ٹیکنالوجی کو براہِ راست جلد کے ساتھ پٹی کی طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے برعکس آج کل حلقہ نما آلات استعمال کرنا پڑتے ہیں۔ یہ آلات ہسپتالوں میں دھڑکن اور خون میں آکسیجن کی سطح کی معلومات دیتے ہیں۔

طبی نگہداشت سے متعلق حساسیے عموماً سیلیکان اور دیگر سخت مادے استعمال کرتے ہیں۔ جو صارفین کے لیے بے آرامی کا باعث بن سکتے ہیں۔

پلاسٹک فلم کی اکلوتی چادر کی لچک پہننے والے کی بے آرامی کو کم کرتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ بڑی تعداد میں جگہوں پر استعمال اور لاگو کی جا سکتی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.