ٹوکیو: جاپان کے سرکاری نشر کار کے گورننگ کے بورڈ کے ایک اجلاس کی کاروائی حال ہی میں جاری کی گئی ہے۔ اس سے شبہات کو تقویت ملتی ہے کہ وزیرِ اعظم شینزو آبے جاپان کے سرکاری خبر رساں ادارے کو اپنے قوم پرستانہ ایجنڈے کے فروغ کے لیے استعمال کرنے کی کوشش میں ہیں۔ تاہم آبے اس سے انکار کرتے ہیں۔
این ایچ کے کی ویب سائٹ پر اجلاس کی کاروائی ارسال کی گئی ہے تاہم یہ بڑے پیمانے پر اخبارات کی توجہ حاصل نہیں کر سکی۔ 14 جنوری کے اجلاس کی اس کاروائی سے پتا چلتا ہے کہ بورڈ میں آبے کے مقرر کردہ قدامت پسند اراکین کوریج کے معاملے پر اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔
آبے کے حمایت یافتہ چار نئے اراکین میں سے ایک نے تجویز دی کہ این ایچ کے کو چین کے ساتھ متنازعہ جزائر پر جاپان کے دعوے کے حوالے لوگوں کو معلومات مہیا کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنے چاہئیں۔ رکن نے مزید کہا کہ زمانہ جنگ کی تاریخ اور دوسری جنگِ عظیم کے بعد امریکی قیادت میں قائم ٹریبونل — جس نے جاپانی جنگی مجرموں پر مقدمہ چلایا — کے مسائل کے حوالے سے بھی عوام کو معلومات مہیا کی جانی چاہئیں۔
یہ واضح نہیں ہے کہ ان کے بیانات کوریج پر اثر انداز ہو رہے ہیں یا نہیں۔ این ایچ کے نے اپنے ادارتی فیصلوں پر کسی قسم کے سیاسی اثر و رسوخ سے انکار کیا ہے۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاسی اثر کا شکار ہونا این ایچ کے، کے دیرینہ مسائل میں سے ایک ہے۔