ٹوکیو: ایک جاپانی مئیر کا شہر امریکی فوجی اڈے کا نیا میزبان بننے جا رہا ہے اور انہوں نے جمعرات کو عوامی طور پر اپیل کی کہ اس منصوبے کو ختم کیا جائے۔ تاہم ٹوکیو اور واشنگٹن اس منتقلی کے منصوبے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
سوسومو اینامینے کو دوسری مرتبہ ناگو، صوبہ اوکی ناوا کا مئیر منتخب کیا گیا ہے اور وہ فوجی اڈے کے سخت ترین مخالف پلیٹ فارم سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاپان میں تعینات 47,000 امریکی فوجی ملازموں کی میزبانی کا بوجھ پورے ملک میں تقسیم کرنا چاہیئے۔
انہوں نے ٹوکیو میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا، “دوسری جنگِ عظیم کے بعد 68 سال سے اوکی ناوا جاپان امریکہ اتحاد کا اگلا صوبہ رہا ہے”۔ اسے ذمہ داری کا بڑا حصہ اٹھانے پر “مجبور کیا گیا”، جس میں حادثات اور جرائم بھی شامل ہیں جو فوجی اڈوں کی وجہ سے وقوع پذیر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا، “یہ صورتحال اوکی ناوا کے خلاف (جاپانی حکومت کے) امتیازی رویے کی عکاس ہے”۔
اینامینے فوجی اڈے کی تعمیر روکنے کی طاقت نہیں رکھتے۔ تاہم نظری طور پر ان کا شہر تعمیراتی کاموں کے لیے درکار مقامی سڑکوں اور دیگر سہولیات کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا وہ پرامید ہیں کہ وہ اپنے اعتراضات کے لیے جاپانی عوام کو حمایت پر قائل کر سکیں گے۔