بیجنگ: جمعے کو سرکاری میڈیا نے خبر دی کہ چینی شہر نانجِنگ کے حکام اپنے شہر میں قتلِ عام سے متعلقہ دستاویزات یونیسکو میں جمع کروا رہے ہیں تاکہ وہ ورثے کی فہرست میں شامل کر لی جائیں۔ یاد رہے کہ کچھ دن قبل جاپان نے خودکش بمبار پائلٹوں کے الوداعی رقعے شامل کروانے کی کوشش کی تو سخت اعتراض کیا گیا تھا۔
شنگھائی کے اخبار اورئینٹل مارننگ پوسٹ کے مطابق، یہ تیسرا موقع ہے کہ نانجنگ نے یونیسکو کے ‘عالمی یادداشت کے رجسٹر’ میں شمولیت کے لیے دستاویزات جمع کروائی ہیں۔ اس میں این فرینک کی ڈائری اور برطانیہ کا سیاسی حقوق کا معروف معاہدہ میگنا کارٹا شامل ہیں۔
نانجِنگ کے دستاویزی خزانے میں جاپانی فوجیوں کی ارتکاب کردہ خباثتوں سے متعلق کاغذات شامل ہیں۔ ٹوکیو کے شاہی فوجی اس مشرقی جاپانی شہر پر قابض تھے اور دسمبر 1937 میں چھ ہفتوں تک انہوں نے عصمت دری، قتل اور غارت گری کی ہولناک داستان رقم کی۔
یاد رہے کہ جاپانی شہر مینامی کیوشو پر پچھلے ہفتے وسیع پیمانے پر تنقید کی گئی تھی۔ اس نے دوسری جنگ عظیم کے کامی کازی پائلٹوں کے الوداعی خطوط یونیسکو کے رجسٹر میں شامل کروانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔