سیماوانگ، انڈونیشیا: پچھلے ہفتے بالی کے قریب لاپتہ ہونے والی جاپانی غوطہ خور کے خاوند نے بھی بدھ کو اپنی اہلیہ کی تلاش کے لیے امدادی کاروائی میں شرکت اختیار کر لی۔ یاد رہے کہ اس گروپ کی پانچ خواتین حیرت انگیز طور پر زندہ مل گئیں جبکہ چھٹی خاتون کی لاش دریافت ہوئی تھی۔
پوتو ماہاردینا انڈویشی ہیں۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ کو ڈھونڈنے کے بارے میں پرامید ہیں۔ ان کی اہلیہ شوکو تاکاہاشی غوطہ خوری کی استاد ہیں۔ پوتو امدادی کارکنوں کے ہمراہ کشتی پر روانہ ہوئے تاہم پولیس نے خبردار کیا کہ پانچ دن قبل لاپتہ ہونے والی ان کی اہلیہ کے زندہ ملنے کے امکانات بہت ہی کم ہیں۔
سیمبلاہ اور تاکاہاشی ‘ییلو اسکوبا’ نامی ادارہ چلاتے تھے۔ یہ ادارہ جمعے کو ان سات جاپانی خواتین کو سیاحتی جزیرے بالی کے مشرق میں نوسا لیمبونگان جزیرے کے قریب ایک مہم پر لے کر گیا۔
یہ ساری خواتین تجربہ کار غوطہ خور تھیں لیکن اس مہم میں لاپتہ ہو گئیں۔ اور جیسے جیسے دن گزرتے گئے ان کی زندہ بازیابی کی امیدیں معدوم ہوتی چلی گئیں۔ چونکہ یہ علاقہ اپنی تعجب انگیز زیرِ آب خوبصورتی کے لیے مشہور تو ہے لیکن یہاں طاقتور اور ناقابلِ پیشن گوئی سمندری روئیں بھی پائی جاتی ہیں۔