ٹوکیو: جمعرات کے اعدادوشمار کے مطابق، جنوری میں جاپان کا تجارتی خسارہ ایک اور ماہانہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔ چونکہ کبھی سرپلس رہنے والا اکاؤنٹ اب فوکوشیما کے بعد توانائی پر بڑھتی ہوئی لاگتوں کی وجہ سے خسارے میں جا رہا ہے۔ یہ عدم توازن وزیرِ اعظم شینزو آبے کی ین کو سستا کرنے کی پالیسی کا شاخسانہ بھی ہے۔
پچھلے برس کی پہلی ششماہی میں برق رفتار جی ڈی پی بڑھوتری کے بعد چوتھی سہ ماہی میں جاپان کی شرح نمو رینگنے پر اتر آئی تھی۔ اور اس کے بعد منہ پھاڑے کھڑا تجارتی خسارہ دوسری بری خبر ہے۔ اس نے 2013 کے دوران بھی ریکارڈ تجارتی خسارہ پیش کیا تھا۔
اگرچہ سستی کرنسی کی وجہ سے جاپانی برآمد کنندگان کے منافع میں اضافہ ہوتا ہے۔ لیکن اس سے بیرونِ ملک سے خریدا گیا مال بھی زیادہ مہنگا ہو جاتا ہے اور بجلی کی پیداوار کے لیے تیل پر انحصار عدم توازن کی بڑی وجہ بن رہا ہے۔