ٹوکیو: جمعے کو ٹوکیو 2020 اولمپک کمیٹی کے سربراہ کو ایک کھلاڑی پر تنقید مہنگی پڑ گئی۔ انہوں نے سوچی میں جاپانی فگر اسکیٹر ماؤ آسادا کی بری کارکردگی پر تنقید کی تھی لیکن عوام اُلٹا اُن پر برس پڑی۔
میڈیا، پرستاروں اور ساتھی ایتھلیٹوں نے روس میں آسادا کی بری روٹین (فگر اسکیٹنگ میں روٹین رقص جیسی حرکات کے ایک سلسلے کو کہا جاتا ہے؛ ہر کھلاڑی اپنی روٹین تیار کر کے پیش کرتا ہے اور بہترین کارکردگی میں اس روٹین پر کھلاڑی کی گرفت یا مہارت بھی شامل کی جاتی ہے) پر تنقید پر سابق وزیرِ اعظم کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ یوشیرو موری 2020 کے گرمائی اولمپک کھیلوں کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔
جمعرات کو آسادا اپنی معروف تین چکروں والی قوسی چھلانگ کے دوران دوران پھسل پڑی تھی اور 16 ویں نمبر پر آئی۔ موری نے اس پر پھیلنے والی عوامی مایوسی کے دوران بیان جاری کرتے ہوئے کہا، “یہ لڑکی جب بھی کوئی اہم موقع ہو، پھسل جاتی ہے”۔
76 سالہ موری اکثر عوامی موڈ کو سمجھنے میں غلطی کر جاتے ہیں اور کئی جاپانی سیاستدانوں میں شامل ہیں جو اپنی زبانی لغزشوں کے صلے میں عوامی صلواتیں سنتے رہتے ہیں۔