سیندائی: سیندائی کی ضلعی عدالت نے قرار دیا ہے کہ سیچی جو شیچی (77) بینک کو 11 مارچ، 2011 کی آفت میں اپنے ملازمین کی اموات کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔
بینک کے تین ملازمین کے عزیزوں نے ہرجانے کے لیے یہ مقدمہ دائر کر رکھا تھا۔ عدالت نے منگل کو اس کا فیصلہ سنایا۔ این ٹی وی نے بدھ کو خبر دی، وہ ان 12 ملازمین میں شامل تھے جو سونامی سے ہلاک ہو گئے۔ وہ اوناگاوا، صوبہ میاگی میں بینک کی عمارت میں موجود تھے اور سونامی آنے پر انہیں عمارت کی چھت پر جا کر جان بچانے کا حکم ملا۔
اس مقدمے کا مرکزی نقطہ سونامی کی اونچائی کے بارے میں پیشن گوئی تھا۔ عدالت کو فیصلہ کرنا تھا کہ کیا بینک انتظامیہ اندازہ لگا سکتی تھی کہ سونامی 10 میٹر اونچی چھت سے بھی دس میٹر اونچا ہو سکتا ہے؟
صدر منصف نوریو سائیکی نے فیصلے میں کہا، “اس بات کی پیشن گوئی کرنا بہت مشکل ہوتا کہ 20 میٹر اونچا سونامی عمارت سے آ ٹکرائے گا”۔
ایک مدعی یاسوؤ تاکاماتسو نے این ٹی وی کو بیان میں کہا، “مجھے امید تھی کہ یہ ہرجانے کا مقدمہ حفاظتی اقدامات اور خطرے کا بندوبست بہتر بنائے گا۔ لیکن عدالت نے ظاہر کیا ہے کہ ہم آگے کی جانب نہیں بلکہ پیچھے کی جانب جا رہے ہیں”۔