سنگاپور: 12 ملکی ٹرانس پیسفک تجارتی مذاکرات کے وزراء نے منگل کو کہا کہ ابھی وہ ٹیرف اور منڈیوں تک رسائی کے دیگر معاملات پر اتفاقِ رائے پر نہیں پہنچ سکے۔ جبکہ مکمل معاہدے کا وقت پہلے سے بھی زیادہ غیر واضح لگ رہا ہے۔
وزراء نے کہا کہ انہوں نے سنگاپور میں چار روزہ اجلاسوں کے دوران قابلِ ذکر پیش رفت حاصل کی ہے۔ تاہم مذاکرات ٹی پی پی (ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ) معاہدوں کے اوقاتِ کار کے کسی واضح تعین کے بغیر ختم ہو گئے۔
نیوزی لینڈ کے وزیرِ تجارت ٹم گروسر نے مذاکرات کے بعد نیوز کانفرنس کو بتایا، “کچھ حوالوں سے دیکھا جائے تو منڈیوں تک رسائی کسی بھی تجارتی معاہدے کی روح کی حیثیت رکھتی ہے۔ چنانچہ جب تک یہ معاملہ حل نہ ہوا، ہم معاہدے پر نہیں پہنچ سکیں گے”۔
امریکی پشت پناہی والے اس معاہدے کا مقصد ایک درجن ممالک میں ٹیرف میں کمی کرنا اور دیگر تجارتی معاملات پر یکساں معیارات مقرر کرنا ہے۔ یہ ممالک عالمی معیشت کا قریباً 40 فیصد بناتے ہیں۔
ملیشیا کے عالمی تجارت اور صنعت کے وزیر مصطفےٰ محمد نے کہا کہ تمام شرکاء لچک دکھا رہے ہیں، تاہم کچھ معاملات پر آگے بڑھنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔