اب بھی جاپان میں ہی ہوں، ماؤنٹ گوکس بِٹ کائن ایکسچینج سربراہ کا بیان

ٹوکیو: مسائل زدہ بٹ کائن ایکسچینج ماؤنٹ گوکس کے سربراہ نے ایک ویب تحریر میں کہا ہے کہ وہ اب بھی جاپان میں ہیں۔ اور ٹوکیو میں قائم اس ادارے کے مسائل حل کرنے کے لیے “سخت محنت کر رہے ہیں”۔

اس ایکسچینج نے بڑے پیمانے پر چوری کے الزامات کے بعد اپنا کام بند کر دیا تھا اور بدھ کو اس کی ویب سائٹ بھی بند ہو گئی۔ اس کے بعد افواہیں زور پکڑ گئیں کہ کمپنی بند ہو گئی ہے۔

بٹ کائن ایک آنلائن کرنسی ہے اور اسے 2009 میں تخلیق کیا گیا تھا۔ یہ لوگوں کو سرحدوں سے ماورا لین دین کرنے کی سہولت دیتی ہے۔ اس کے ذریعے لین دین کے لیے صارفین کو کسی تیسرے فریق مثلاً بینک یا کریڈٹ کارڈ جاری کنندہ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس کرنسی پر چین اور روس جیسے ممالک کی حکومتیں کسی نہ کسی حوالے سے قدغن لگا چکی ہیں۔ اسے انٹرنیٹ پر غیر قانونی خرید و فروخت کی کرنسی کا الزام بھی دیا جاتا ہے۔

سی ای او مارک کارپیلیس قبل ازیں عوامی نظروں سے اوجھل ہو گئے تھے۔ انہوں نے ماؤنٹ گوکس کی ویب سائٹ پر بدھ کو شائع کردہ دو پیروں کی تحریر میں کہا کہ “ہمارے حالیہ مسائل کا حل” تلاش کرنے کے لیے انہیں مختلف فریقین کی امداد حاصل ہے۔

انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ تیسرے فریقین کون ہیں، یا کس قسم کا حل نکالا جا رہا ہے، یا بٹ کائن کا لین دین کب شروع ہو گا۔ (بٹ کائن پر مزید جاننے کے لیے وکی پیڈیا سے رجوع کریں)

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.