ٹوکیو: جاپان نے پیر کو امریکہ اور دیگر اتحادیوں کے ساتھ مل کر ماسکو پر دباؤ میں اضافہ کیا۔ یاد رہے کہ روس نے یوکرین میں اپنے فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
روسی پارلیمان نے ہفتے کو رائے شماری میں صدر ولادیمیر پوتن کو اختیار دیا تھا کہ وہ سابق سوویت ریاست میں افواج بھیج سکتے ہیں۔ جاپانی وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ ایسا اقدام ہے جو “علاقے میں کشیدگی بڑھاتا ہے اور عالمی برادری کے امن اور استحکام کو نقصان پہنچائے گا”۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا، “اس سلسلے میں، جاپان اس فیصلے پر انتہائی تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتا ہے”۔
ٹوکیو کے لیے ماسکو پر تنقید ایک مشکل کام ہے جس میں توازن برقرار رکھنا ضروری ہے۔ چونکہ آبے اور پوتن کے درمیان ابھی تعلقات میں گرم جوشی پیدا ہونا شروع ہوئی ہی ہے۔
جاپان اور روس کے درمیان متنازعہ جزائر پر پیش رفت میں تعطل آبے کے لیے مایوسی کا باعث بنے گا۔ ان جزائر کو جاپان شمالی علاقہ جات اور روس اپنے زیرِ انتظام ان جزائر کو جنوبی کوریلز کہتا ہے۔ آبے ایک ایسے وقت خارجہ پالیسی میں کامیابی کے خواہشمند ہیں جبکہ چین اور جنوبی کوریا کے ساتھ علاقائی اور تاریخی حوالوں سے نزاعی معاملات نے تعلقات کشیدہ کر رکھے ہیں۔