ٹیونا مچھلی شکار کرنے والی کشتی میں آتش زنی کے بعد ماہی گیر کو بحر الکاہل سے بچا لیا گیا

ٹوکیو: پیر کو ایک انڈونیشی ماہی گیر کو بحر الکاہل میں تیرتا ہوا پایا گیا اور اسے امداد پہنچائی گئی۔ امداد ملنے سے 24 گھنٹے قبل اس کی ٹیونا شکار کشتی کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

کوسٹ گارڈ نے کہا اس آدمی نے اپنا نام سیمون بتایا ہے۔ اسے ایک اور ماہی گیر کشتی نے امداد پہنچائی۔ یہ کشتی جاپان میں رجسٹر شدہ ‘کئےسئے نمبر 8’ نامی جہاز کی تلاش میں مدد کر رہی تھی۔ مذکورہ کشتی اتوار کو مغربی جاپان میں صوبہ کوچی سے 410 کلومیٹر دور شعلوں میں لپٹی ہوئی پائی گئی تھی۔

کوسٹ گارڈ کے مطابق، اس کشتی نے اس دن قبل ازیں ریڈیو پیغام رسانی کا جواب دینا بند کر دیا تھا۔ اس وقت اس پر دو جاپانی اور پانچ انڈونیشی افراد سوار تھے۔

دیگر تین افراد بھی مل گئے تھے۔ تاہم وہ قلب و تنفس کی بندش کی حالت میں بتائے گئے۔ یہ اصطلاح جاپان میں حادثے کے بعد اولین امداد پہنچانے والے استعمال کرتے ہیں۔ بعد ازاں ڈاکٹر باقاعدہ معائنہ کر کے مردہ ہونے کی سند جاری کرتے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.