پچھلے اگست میں مئے میں لڑکی کے قتل پر 18 سالہ طالبعلم زیرِ حراست

مئے: صوبہ مئے میں پولیس نے اتوار کی رات ایک 18 سالہ نوجوان پر ڈکیتی اور قتل کے الزامات عائد کیے۔ اس نے پچھلے اگست میں آساہی کے قصبے میں ایک 15 سالہ لڑکی کو قتل کر دیا تھا۔

پولیس نے کہا کہ یہ نوجوان ہفتے کو ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہوا ہے اور جہاں لڑکی کی لاش پائی گئی یہ اس کے قریب ہی رہتا تھا۔ نابالغ ہونے کی وجہ سے اس کا نام ظاہر نہیں کیا جا سکتا۔

فُوجی ٹی وی نے خبر دی کہ قریباً 8000 پولیس والے اس کیس پر کام کر چکے ہیں۔ 100 سے زیادہ نگران کیمروں کی فوٹیج کا تجزیہ کیا جا چکا ہے۔ پچھلے ماہ قومی پولیس ایجنسی نے اس قتل کے ذمہ دار فرد یا افراد تک لے جانے والی معلومات کے عوض 3 ملین ین کے انعام کا اعلان کیا تھا۔

پولیس نے کہا کہ نگران کیمروں کی فوٹیج سے انہیں شک ہوا اور انہوں نے اتوار کو اس کی رہائش گاہ کی تلاشی لی۔ اس کے بعد انہوں نے اسے پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کر لیا۔

مقتولہ ہیرومی تیراوا کو آخری مرتبہ 25 اگست کی رات دیکھا گیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.