کراچی (۷ ستمبر 2009ء)عالمی یوم خواندگی کے موقع پر سوسائٹی فار ایجوکیشنل ویلفئیر( سیو) اور بیٹھک اسکول نیٹ ورک کی صدر محترمہ طیبہ عاطف نے اپنے خصوصی بیان میں کہا ہے کہ۸ ستمبر عالمی یوم خواندگی کے طور پر منایا جاتا ہے۔اس موقع پر یہ جاننا ضروری ہے کہ پاکستان میں خواندگی کی شرح مطلوبہ رفتار سے نہیں بڑھ پارہی اور خواندگی کے بارے میں قائم بار بار کے کمیشن اور قومی پالیسی برائے خواندگی کی تکرار کے ساتھ دی گئی تجاویز پر عمل درآمد نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ خواندگی کی تعریف معاشرتی و تہذیبی فرق کے ساتھ بدلتی ہے اور ہمارے ہاں محض ’’لکھ پڑھ‘‘ سکنے والے فرد کو خواندہ تسلیم کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ خوندگی کی شرح 54 فیصد بیان کی جاتی ہے۔
دیگر محتاط اندازوں کے مطابق 2005ء میں کل آبادی کا 50فیصد خواندہ ہے ۔جب کہ مردوں میں یہ تناسب 63 فیصد اور خواتین میں36 فیصد ہے۔پاکستان میں خواندگی کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہو سکنے جو وجوہات ماہرین کے غوروفکر کے نتیجے میں سامنے آئی ہیں ان میں (1 خواندگی کے پروگرام کا مناسب طریقے پر نافذ نہ ہونا2وسائل کی کمی (3قومی سطح پر سیاسی ارادے کی کمی، شامل ہیں۔
طیبہ عاطف نے کہا ہے کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ ان وجوہات میں کوئی کمی نہیں آئی اور آخری وجہ یعنی ’’ قومی سطح پر سیاسی ارادے کی کمی‘‘سب سے بڑی وجہ اور سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ روش ہمیں نائیجیریا جیسے ملکوں کی صف میں شامل کر رہی ہے۔
نصف سے زائد آبادی کے نا خواندہ ہونے اور خواتین میں اس کی شرح دو تہائی ہونے کے معاملہ پر حکومتی سطح پر عدم تشویش، ایک شرمناک صورتحال ہے اور پاکستان بد قسمتی سے ان ممالک میں شامل ہو گیا ہے جہاں وقت کے ساتھ آگے بڑھنے کی بجائے اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔جس کی وجوہات وسائل روزگار میں کمی،غریب والدین میں تعلیم کی اہمیت اور ترجیح کا ختم ہونا اور اور بچوں کو زریعہ معاش کے طور پر استعمال کے رجحان میں اضافہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سوسائٹی فار ایجوکیشنل ویلفئیر( سیو) ملک بھر میں تعلیم کے فروغ کے لئے کام کرنے والی خواتین کی واحد این جی او ہے۔
سوسائٹی فار ایجوکیشنل ویلفئیر( سیو) کا بیٹھک اسکول نیٹ ورک 128 اسکولوں 12 مراکز ہنر و دستکاری، پر مشتمل ہے جہاں5 سو سے زائد اساتذہ کی مدد سے کئی سو رضا کار خواتین کی زیر نگرانی کم وسیلہ والدین کے بچوںکو معیاری تعلیم کے لئے علاقائی ضروریات کے مطابق کاوشیں جاری ہیں۔اور گزشتہ 15 سال سے اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔یہاں بچوں کو حفظان صحت کے بنیادی اصولوں، اخلاقی، معاشرتی تعلیم کے ذریعہ اچھا اور مثبت شہری بننے کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔
بیٹھک اسکول نیٹ ورک کے لئے اساتذہ کی تربیت کا موئثر نظام قائم ہے اور سیو کے تحت مختلف تربیتی ورک شاپس اور’’ رہنمائے اساتذہ‘‘ کی سیریز کے ذریعہ انہیں رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔
طیبہ عاطف نے مزید کہا کہ سیو کی خواتین رضا کاروں کی ایک بڑی تعداد ملک بھر میں اپنی جیبوں اور مخیر حضرات کی مدد سے یہ کام کر رہی ہیں۔سیو کی انفرادیت یہ بھی ہے کہ یہ سرکاری وسائل اور امداد کے بغیر اپنا کام کرتی ہے۔
خواندگی کے عالمی دن کے موقع پر معاشرے کے اہل ثروت حضرات سے درخواست ہے کہ وہ ملک سے جہالت کے اندھیروں کو دور کرنے اور علم کی روشنی پھیلانے کے سفر کی طولت کم کرنے میں سیو کے ساتھ تعاون کریں، تا کہ ہمارا ملک عالمی برادری مین ایک باوقار ملک کی حیثیت اختیار کر سکے
1 comment for “سوسائٹی فار ایجوکیشنل ویلفیئر( سیو ) پریس ریلیز”