ویانا: اقوامِ متحدہ کے ایٹمی نگران ادارے نے پیر کو کہا کہ جاپان کے پاس موجود پلوٹونیم پر خدشات کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ ادارے نے کہا کہ اسے ایٹمی ہتھیاروں کے مقصد کے لیے استعمال کے لیے بدلا نہیں جا سکتا۔
پچھلے ماہ بیجنگ نے کہا تھا کہ وہ ایک خبر پر “انتہائی فکرمند” ہے۔ خبر کے مطابق، جاپان نے امریکہ کو 300 کلوگرام اسلحہ بنانے کے قابل پلوٹونیم واپس کرنے پر مزاحمت دکھائی تھی۔
کیودو نیوز ایجنسی نے کہا کہ امریکہ نے جاپان پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ یہ ایٹمی مواد واپس کرے۔ یہ مواد 50 کے قریب ایٹم بم بنانے میں استعمال کیا جا سکتا تھا۔ کیودو نے کہا، جاپان نے پہلو تہی کی لیکن بعد میں امریکی مطالبے کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے۔
جاپان کی وزارتِ تعلیم کے اہلکار نے کہا، یہ مواد 1960 کے عشرے میں تحقیقی مقاصد کے لیے خریدا گیا تھا۔ اور دونوں ممالک اغلباً مارچ میں ہیگ میں ایٹمی سلامتی سربراہ ملاقات کے موقع پر اس کی واپسی کے معاہدے پر متفق ہو جائیں گے۔
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو ایک تجربہ کار جاپانی سفارتکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی کوئی علامت نہیں کہ جاپان میں ایٹمی ایندھن فوجی مقاصد کے لیے “استعمال کرنے کا کوئی خطرہ ہے”۔