ٹوکیو: جاپان کے سب سے بڑے بروکریج نومورا ہولڈنگز نے اپنے بینکاری بازو کے لیے ایک خاتون سربراہ کو چنا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ ملک کے مردانہ اکثریت والے مالیاتی شعبے میں پہلا موقعہ ہے۔
48 سالہ شئے شیمپو اگلے ماہ نومورا ٹرسٹ اینڈ بینکنگ کی صدر بن جائیں گی۔ وزیرِ اعظم شینزو آبے بھی زور دے رہے ہیں کہ مزید خواتین افرادی قوت میں شامل ہوں اور کمپنیوں کو ترغیب دے رہے ہیں کہ زیادہ خواتین ملازموں کو بورڈ میں لے کر آئیں۔
ایک سرکاری سروے کے مطابق، ملک کے تینوں بڑے بینکوں متسوبشی یو ایف جے، سومیموتو متسوئی اور میزوہو فائنانشل میں کوئی بھی اعلی سطحی خاتون عہدیدار نہیں ہے۔
مرکزی بینک، بینک آف جاپان، کے نو رکنی بورڈ میں بھی بس ایک خاتون ہے۔ شئے شیمپو 2012 میں ایگزیکٹو افسر بنی تھیں۔ قبل ازیں انہوں نے حصص کی خرید و فروخت اور بانڈ کے شعبے میں کام کیا۔
سرکاری کوائف کے مطابق، بیشتر ملازمت پیشہ جاپانی خواتین پہلے بچے کی پیدائش کے بعد ملازمت چھوڑ دیتی ہیں۔ چونکہ طویل اوقاتِ کار اور بچوں کی نگہداشت کے مراکز کی کم تعداد دوبارہ سے افرادی قوت میں داخلہ مشکل بنا دیتی ہے۔