ٹوکیو: ٹوکیو کی ضلعی عدالت نے جمعے کو اوم سپریم ٹرُتھ نامی قیامتی فرقے کے ایک سابق رکن، 48 سالہ ماکوتو ہیراتا کو نو برس قید کی سزا سنائی۔ اسے فرقے کی جانب سے ارتکاب کردہ تین جرائم میں حصہ لینے پر یہ سزا سنائی گئی۔
سرکاری استغاثہ نے 12 برس قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔ چھ عام ججوں اور تین پیشہ ور ججوں نے اس مقدمے کا فیصلہ سنایا۔ یہ مقدمہ 16 جنوری کو شروع ہوا تھا۔
ہیراتا 17 برس تک مفرور رہا اور 2011 میں نئے سال کی شام ٹوکیو کے ایک پولیس تھانے میں پیش ہو گیا تھا۔ پہلی بار تو پولیس والے نے اسے پہچانا ہی نہیں اور (پاگل گردانتے ہوئے) دھتکار دیا تھا۔
وہ مارچ 1995 کے مصروف اوقات میں ہونے والے سارین گیس حملے کے بعد مفرور آخری چند اشتہاریوں میں سے تھا۔ اس حملے کی وجہ سے ٹوکیو کے دسیوں لاکھ مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا اور ہزاروں زہریلی گیس کے باعث بیمار ہو گئے تھے۔