ٹوکیو: اتوار کو ہزاروں لوگ ٹوکیو کے ایک پارک میں جمع ہوئے اور پھر پارلیمان تک مارچ کیا۔ وہ ڈرم بجا رہے تھے اور “سایونارا ایٹمی بجلی” کے نعرے لگا رہے تھے۔ یہ احتجاج فوکوشیما آفت کی تیسری برس سے قبل کیا گیا اور اس میں ایٹمی بجلی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ مظاہرہ جاپان بھر کے شہروں میں طے شدہ کئی ایک مظاہروں میں سے ایک تھا۔ شرکاء نے کہا کہ وہ 11 مارچ، 2011 کی ایٹمی آفت کو نہیں بھولیں گے۔ یہ حادثہ چرنوبل کے بعد بدترین سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے قسم کھائی کہ وزیرِ اعظم شینزو آبے کی حکومت کے اقدام کو روکیں گے۔ وہ قریباً 48 بند پڑے ری ایکٹر دوبارہ چلانا چاہتے ہیں اور پچھلی حکومت کے عہد سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ پچھلی حکومت نے ایٹمی بجلی پر ملکی انحصار گھٹانے کے لیے جارحانہ اقدامات کا وعدہ کیا تھا۔ آفت کے بعد سے تیل کی درآمدات بڑھ رہی ہیں جس سے معیشت متاثر ہو رہی ہے۔
فوکوشیما ڈائ اچی ایٹمی بجلی گھر پھٹ گیا تھا اور اس کے تین ری ایکٹروں کے مرکزے پگھل گئے۔ یہ اب بھی ہوا اور سمندر میں تابکاری کا اخراج جاری رکھے ہوئے ہے۔