ٹوکیو: پیر کو جاپان نے جنوری میں ریکارڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ کر دیا اور اکتوبر تا دسمبر کی سہ ماہی کے لیے بڑھوتری کے تخمینے میں کمی کر دی۔ یہ دنیا کی تیسری بڑی معیشت کے لیے مشکلات کی تازہ ترین علامت ہے۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق، جنوری کے لیے جاپان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.589 ٹریلین ین (15 ارب ڈالر) رہا۔ یہ 1985 میں ریکارڈ رکھنے کے آغاز کے بعد سے اب تک سب سے بڑا خسارہ ہے۔
کیبنٹ آفس نے حقیقی سالانہ خام ملکی پیداوار میں بھی کمی کر کے 0.7 فیصد کر دی۔ قبل ازیں یہ ہدف 1 فیصد پر تھا۔ اس نے کہا کہ نجی اور سرکاری دونوں شعبوں میں طلب اس کے پچھلے ماہ لگائے گئے تخمینے سے کم تھی۔ اس نے نجی کھپت اور سرکاری سرمایہ کاری کے درجات بھی کم کر دئیے۔
حکومت نے برآمدات کی مدد کے لیے سستے ین کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ یہ کثیر قومی کمپنیوں جیسے ٹیوٹا کے لیے ایک تحفہ ہے۔ تاہم سستا ین درآمدات کو مہنگا کر دیتا ہے۔ خصوصاً ایک ایسے وقت جبکہ مارچ 2011 کی ایٹمی آفت کے بعد درآمدی تیل اور قدرتی گیس پر انحصار بڑھ چکا ہے۔